مرجع: أیت الله العظمی سیستانی
موضوع: وقوف عرفات کے آداب

وقوف عرفات کے آداب

وقوف عرفات کے مستحبات بہت سے ہیں۔ جن میں سے بعض کی جانب  اشارہ کیا جاتا ہے:
۱۔ حالت وقوف میں با طہارت ہونا ۔
۲۔ زوال کے وقت غسل کرنا ۔
۳۔ دعا اور اللہ کی طرف متوجہ ہونے کے لیے اپنے کو ہر چیز سے فارغ کر دینا ۔
۴۔ پہاڑ کے دامن میں الٹے ہاتھ کی طرف وقوف کرنا ۔
۵۔ نماز ظہر و عصر کو ایک اذان اور دو اقامت کے ساتھ جمع کر کے پڑھنا ۔
۶۔ جتنا ممکن ہو ماثور  دعاؤں کو پڑھنا، اہم منقول دعائیں افضل ہیں ۔ چنانچہ  انہی  ماثور  دعاؤں  میں  سے ایک اہم دعا، عرفہ کے دن امام حسین علیہ السلام کی دعا ہے۔ اس دعا کے بارے میں روایت ہے کہ بشر و بشیر جو غالب اسدی کے فرزند تھے، کہتے ہیں کہ عرفات میں جب عصر کا وقت ہوا  تو ہم امام حسین علیہ السلام کے قریب تھے، امام حسین علیہ السلام اہل بیت کے جوانوں اور ماننے والوں کے ساتھ حالت خشوع و خضوع اور سکون کے ساتھ اپنے خیمہ سے باہر تشریف لائے اور پہاڑ کی دائیں جانب رو بہ قبلہ کھڑے ہو کر اپنے ہاتھ کو چہرہ مبارک کے برابر تک اس طرح بلند کیا جیسے کوئی مسکین کھانا مانگ رہا ہو اور پھر اس دعا کو پڑھا ۔