مرجع: أیت الله العظمی سیستانی
موضوع: نماز طواف کے آداب

نماز طواف کے آداب

نماز طواف میں پہلی رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ توحید اور دوسری رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ کافرون پڑھنا مستحب ہے نماز سے فارغ ہو کر خدا کی حمد و ثناء کرے اور محمد و آل محمد علیہم السلام پر درود بھیجے اوراسکی  قبولیت کیلئے خدا سے دعا کرے۔
امام صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ آپ نے نماز طواف کے بعد سجدہ کیا اور سجدہ میں فرمایا: «سَجَدَ وَجْهِي لَكَ تَعَبُّداً وَ رِقّاً، وَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ حَقّاً حَقّاً، الْأَوَّلُ قَبْلَ كُلِّ شَيْ‏ءٍ، وَ الْآخِرُ بَعْدَ كُلِّ شَيْ‏ءٍ. وَ هَا أَنَا ذَا بَيْنَ يَدَيْكَ، نَاصِيَتِي بِيَدِكَ، فَاغْفِرْ لِي إِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذَّنْبَ‏ الْعَظِيمَ‏ غَيْرُكَ‏، فَاغْفِرْ لِي فَإِنِّي مُقِرٌّ بِذُنُوبِي عَلَى نَفْسِي، وَ لَا يَدْفَعُ الذَّنْبَ‏ الْعَظِيمَ‏ غَيْرُكَ‏».
مستحب ہے کہ صفا جانے سے پہلے آب زم زم پیے اور کہے: «اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ‏ عِلْماً نَافِعاً وَ رِزْقاً وَاسِعاً وَ شِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ وَ سُقْمٍ».
اگر ممکن ہو تو نماز طواف کے بعد آب زم زم کے کنویں کی طرف آئے اور اس سے ایک یا دو ڈول آب زم زم لے اور اس میں سے کچھ پانی پی کر باقی اپنے سر کمر اور پیٹ پر ڈالے اور یہ دعا پڑھے: «اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ‏ عِلْماً نَافِعاً وَ رِزْقاً وَاسِعاً وَ شِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ وَ سُقْمٍ».
پھر حجر اسود کی طرف آئے اور وہاں سے صفا کی طرف روانہ ہو جائے ۔