مرجع: آیت الله العظمی خامنه ای
موضوع: صفا اور مروہ کے درمیان سعي

صفا اور مروہ کے درمیان سعي

مسئلہ ۳۴۵۔ عمرہ کے واجبات ميں سے چوتھا واجب سعی ہے۔
مسئلہ ۳۴۶۔  طواف اور نماز طواف کي دورکعت نماز پڑھنے کے بعد صفا و مروہ کے درميان سعي کرنا واجب ہے سعي سے مراد ،  ان دونوں کے درميانی فاصلے کو اس طرح چلنا ہے کہ پہلا دور صفا سے شروع کرےاور مروہ پر ختم کرے اور دوسرا دور مروہ سے شروع کرکے صفا پر ختم کرے  اسي طرح سات چکر لگائے اور ساتواں چکر مروہ پر ختم کرے بنابرایں مروہ سے سعی شروع کر کے صفا پر ختم کرنا صحيح نہيں ہے۔
مسئلہ ۳۴۷۔  سعي کو بجا لانے کے لئے  نيت کرنی چاہیے اور سعی کی  نيت بھی احرام کی نیت کے مانند ہے اور اس میں عمل کو نوعیت معین ہونی چاہیےاور  قربت و خلوص کے قصد سے ہو ۔ 
مسئلہ ۳۴۸۔ سعي کو بجا لانے کے لئے  وضو سے ہونا اور  جنابت اور حیض سے سے پاک ہونا لازم نہيں ہے۔
مسئلہ ۳۴۹۔  سعي کو طواف اور نماز طواف کے بعد انجام دينا چاہیے اور  اس کو طواف سے پہلے انجام دینا صحيح نہيں ہے۔
مسئلہ ۳۵۰۔  سعي کو طواف اور نماز طواف کے بعد اگلے دن تک مؤخر کرنا جائز نہيں ہے البتہ اسی دن کی رات تک مؤخر کرنے میں حرج نہيں ہے۔
مسئلہ 3۵۱۔  ہر چکر ميں صفا اور مروہ کے درميان پوري مسافت طے کرناواجب ہے البتہ صفا اور مروہ کی بلندی پر چڑھنا ضروری نہيں ہے ۔
مسئلہ 3۵۲۔  سعي کے دوران مروہ کي طرف جاتے ہوئے مروہ کي طرف رخ کرنا صفا کي طر ف جاتے ہوئے صفا کی طرف رخ کرنا چاہیے۔ اور اگر سعي کے دوران صفا یا مروہ جاتے ہوئے ان کی طرف پشت کرکے الٹے پاوں  چلے تو اسکي سعي صحيح نہيں ہے لیکن چہرے کو دائيں ،  بائيں يا پيچھے کي طرف موڑنے میں کوئی حرج نہيں ہے۔
مسئلہ ۳۵۳۔  سعي کو اس کے  متعارف راستے پر انجام دینا چاہیے۔
مسئلہ ۳۵۴۔  اوپر والي منزل ميں سعي کرنا صحيح نہيں ہے جبتک اس پر واضح نہ ہوجائے کہ دوسری منزل دونوں پہاڑوں کے درميان ہے اور ان سے اونچی نہیں ہے۔ اور جو شخص نچلی منزل میں سعی  بجا نہ لاسکے اس پانے لئے نائب مقرر کرنا چاہیے اور اس کا دوسری منزل پر سعی کرناصحیح اور  کافی نہیں ہے ۔ 
مسئلہ ۳۵۵۔  سعي کے دوران استراحت کي خاطر صفا و مروہ کے  درميان بيٹھنا اور سونا بغير عذر کے بھي جائز ہے۔
مسئلہ 3۵۶۔  طاقت اور توانائی رکھنے کي صورت ميں واجب ہے کہ ہر شخص خود سے سعي بجالائے اور پيدل چلتے ہوئے یا سوار ہوکر،  ہر دو طرح سے  سعي کرنا جائز ہے لیکن پيدل چلنا افضل ہے۔  پس اگر پیدل چلنے سے معذور ہو  تو کسي سے مدد لے جو اسے پیٹھ پر  اٹھا کریا کسی اور طریقے سے سعي کرائے اور اگر يہ بھي ممکن نہ ہو تواسے نائب مقرر کرنا چاہیے۔