مرجع: آیت الله العظمی خامنه ای
موضوع: وقوف مزدلفہ کے آداب

وقوف مزدلفہ کے آداب

یہ بہت زیادہ ہیں ہم ان میں سے چند بیان کریں گے:
۱۔ عرفات سے سکون اور وقار کے ساتھ استغفار کرتے ہوئے روانہ ہوں اور دائیں سمت  سرخ ٹیلے کے قریب پہنچ کر یہ دعا پڑ ھیں:
اللھم ارحم مرقفی و زد فی عملی و سلم لی دینی و تقبل مناسکی۔
۲۔ معتدل رفتار کے ساتھ چلنا۔
۳۔ نماز مغرب و عشاء کو مزدلفہ میں ایک اذان اور اقامت کے ساتھ پڑھنا چاہے ایک تہائی رات گزر جائے ۔
۴۔ راستے کے دائیں جانب  وادی کے درمیان پہنچ کر مشعر کے قریب سواری سے اتر جائے اور پہلی مرتبہ حج کرنے والے کے لیے مستحب ہے کہ مشعر الحرام کی سر زمین پر اپنا  قدم  رکھے۔
۵۔ پوری  رات عبادت اور منقولہ و غیر منقولہ دعاؤں میں گزارے، منقولہ دعاؤں میں سے ایک دعا یہ ہے: «اللھم ھذہ جمع، اللھم انی اسئلک ان تجمع لی فیھا جوامع الخیر، اللھم لا تویسنی من الخیر الذی سئلتک ان تجمعہ لی فی قلبی و اطلب الیک ان تعرفنی ما عرفت اولیایک فی منزلی ھذا، و ان تقینی جوامع الشر»۔
۶۔ صبح تک طہارت میں رہے پھر نماز فجر ادا کرکے خدا کی حمد و ثنا کرے اس کی نعمتوں کو اور عنایتوں کو یاد کرے اور نبی کریم حضرت  محمد مصطفی (صلی اللہ علیہ وآلہ)  پر درود اور سلام بھیجے اور یہ دعا پڑھے: «اَللَّهُمَّ رَبَّ اَلْمَشْعَرِ اَلْحَرَامِ فُكَّ رَقَبَتِي مِنَ اَلنَّارِ وَ أَوْسِعْ عَلَيَّ مِنْ رِزْقِكَ اَلْحَلاَلِ وَ اِدْرَأْ عَنِّي شَرَّ فَسَقَةِ اَلْجِنِّ وَ اَلْإِنْسِ اَللَّهُمَّ أَنْتَ خَيْرُ مَطْلُوبٍ إِلَيْهِ وَ خَيْرُ مَدْعُوٍّ إِلَيْهِ وَ خَيْرُ مَسْئُولٍ وَ لِكُلِّ وَافِدٍ جَائِزَةٌ فَاجْعَلْ جَائِزَتِي فِي مَوْطِنِي هَذَا أَنْ تُقِيلَنِي عَثْرَتِي وَ تَقْبَلَ مَعْذِرَتِي وَ أَنْ تَجَاوَزَ عَنْ خَطِيئَتِي ثُمَّ اِجْعَلِ اَلتَّقْوَى مِنَ اَلدُّنْيَا زَادِي»۔
۷۔ مزدلفہ سے رمی کے لیے سات کنکر اٹھائے ۔
۸۔ جب وادی محسر سے گزرنے لگے تو سو قدم تیز تیز چلے اور یہ دعا پڑھے: «اللھم سلم لی عھدی و اقبل توبتی و اجب دعوتی و اخلفنی بخیر ممن ترکت بعدی»۔