مرجع: آیت الله العظمی مکارم شیرازی
موضوع: وقوف عرفات کے آداب

وقوفات عرفات کے مستحبات

وقوف عرفات میں چند چیزیں مستحب ہیں ۔

۱ ۔ حالت وقوف میں با طہارت ہو ۔

۲ ۔ غسل کرنا، اور بہتر یہ ہے کہ نزدیک ظہر ہو۔ 

۳ ۔ جو چیز حواس کے پراگندہ ہونے کا سبب ہے اس کو خود سے دور رکھے تاکہ اس کا دل بارگاہ الٰہی میں متوجہ اور حاضر رہے۔ 

۴ ۔ پہاڑ کے نیچے اور ہموار زمین میں وقوف کرے، کیونکہ پہاڑ کے اوپر جانا مکروہ ہے ۔

۵ ۔ نماز ظہر و عصر کو اوّل وقت ایک اذان اور دو اقامت سے بجالائے-

۶ ۔ اپنا دل خدا کی طرف متوجہ رکھے تھلیل و تمجید اور حمد و ثنائے پروردگار بجالائے اس کے بعد سو مرتبہ ” اَللّٰہُ اَکْبَرُ “ کہے اور سو مرتبہ سورہ توحید پڑھے اور جو چاہے دعا کرے اور شیطان رجیم سے خدا کی پناہ چاہے ۔

۔ ان ایّام میں جہاں تک ہو سکے خیرات و صدقات میں کوتاہی نہ کرے ۔

۸ ۔ کعبہ کی جانب رخ کرے اور ان اذکار میں سے ہر ایک کو سو مرتبہ کہے: «سُبْحٰانَ اللّٰہِ»، «اَللّٰہُ اٴکْبَرُ»، «مٰا شآءَ اللّٰہُ لا قُوَّةَ اِلاّٰ بِاللّٰہِ»، «اٴشْھَدُ اٴنْ لاٰ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہُ لاٰ شَرِیکَ لَہُ ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ ، یُحْیِی وَ یُمِیتُ ، وَ یُمیتُ و یُحْیی ، وَھُوَ حَیُّ لاٰ یَمُوتُ ، بِیَدِہِ الْخَیْرُ ، وَھُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْءٍ قَدیرٌ ».

اس کے بعد اول سورہ بقرہ سے دس آیتوں کی تلاوت کرے، اس کے بعد تین مرتبہ سورہ توحید کی تلاوت کرے، اس کے بعد آیة الکرسی کو آخر تک پڑھے، اس کے بعد ان آیتوں کی تلاوت کرے: «إِنَّ رَبَّکُمْ اللهُ الَّذِی خَلَقَ السَّمٰوَاتِ وَ الْاٴَرْضَ فِی سِتَّةِ اٴَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَی عَلَی الْعَرْشِ یُغْشِی اللَّیْلَ النَّہَارَ یَطْلُبُہُ حَثِیثًا وَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ وَ النُّجُومَ مُسَخَّرَاتٍ بِاٴَمْرِہِ اٴَلاَ لَہُ الْخَلْقُ وَ الْاٴَمْرُ تَبَارَکَ اللهُ رَبُّ الْعَالَمِینَ۔ ادْعُوا رَبَّکُمْ تَضَرُّعًا وَ خُفْیَةً إِنَّہُ لاَ یُحِبُّ الْمُعْتَدِینَ ۔ وَلا تُفْسِدُوا فِی الْاٴَرْضِ بَعْدَ إِصْلَاحِہَا وَ ادْعُوہُ خَوْفًا وَ طَمَعًا إِنَّ رَحْمَةَ اللهِ قَرِیبٌ مِنْ الْمُحْسِنِینَ» - 

اس کے بعد سورہٴ «قُلْ اَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقْ» اور سورہٴ «قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النّٰاس» کی تلاوت کرے اس کے بعد ایک ایک کر کے پروردگار عالم کی تمام نعمتوں کو جو اس کو یا د ہوں ذکر کرے، اور حمد و ثنائے الٰہی کرے، مخصوصاً نعمت خانوادہ و اموال جو خدائے بزرگ نے اسے عطا کی ہیں اس پر خدا کی حمد بجالائے اور کہے: «اٴَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلیٰ نَعْمٰآئِکَ، الَّتِی لاٰ تُحْصیٰ بِعَدَدٍ، وَلاٰ تُکافیٰ بِعَمَل».

اور قرآن کی ان آیات سے جو حمد خدا پر مشتمل ہیں، خدا کی حمد کرے ۔

اور ان آیات کے ذریعے کہ تسبیح خدا پر مشتمل ہیں خدا کی تسبیح کرے، اور ان آیات کے ذریعے کہ تکبیر خدا پر مشتمل ہیں خدا کی تکبیر کرے اور ان آیات کے ذریعے جو تہلیل خدا پر مشتمل ہیں خدا کی تہلیل بیان کرے ، اور محمد و آل محمد پر بکثرت صلوات بھیجے اور ہر اسم کے ذریعے جو قرآن میں موجود ہے خدا کو پکارے اور ہر اس اسم کے ذریعے جو اس کو یاد ہیں خدا کا ذکر کرے اور ان اسماء کے ذریعے جن کا ذکر سورہ حشر کے آخر میں ہے - خدا کو پکارے اور وہ درج ذیل ہیں: «اَللّٰہ ، عٰالِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّہٰادَةِ ، اَلرَّحْمٰنُ الرَّحِیْم ، اَلمَلِکُ ، القُدُّوسُ، السَّلام ، الموٴمِنُ المُہَیْمِنُ ، العَزیزُ الْجَبّٰارُ ، المُتَکَبِّرُ ، الخٰالِقُ الْبٰارِیءُ، المُصَوِّرُ» -