مرجع: آیت الله العظمی مکارم شیرازی
موضوع: طواف، نماز طواف اور سعی

طواف، نماز طواف اور سعی

مسئلہ 322 ۔ اعمال سہ گانہٴ منی انجام دینے کے بعد واجب ہے کہ با قیماندہ اعمال حج بجالانے کے لئے دوبارہ مکہ واپس جائے ، اور اعمال مکہ کہ پانچ چیزیں ہیں انجام دے جن میں سے تین  مندرجہٴ ذیل ہیں
۱ ۔ ” طواف حج “ کہ اس کو طواف زیارت بھی کہتے ہیں
۲ ۔ ” نماز طواف حج “ 
۳ ۔ صفاو مروہ کے درمیان سعی
۴ ۔ طواف نساء
۵ ۔ نماز طواف نساء

ان پانچوں واجب کو اس کیفیت سے کہ ہم نے عمرہٴ تمتع میں بیان کیا بلا کسی تفاوت کے بجا لائے سوائے نیت کے کہ یہاں پر طواف حج اور نماز و سعی کی نیت سے ہو اس کے بعد طواف نساء اور نماز طواف کی نیت سے ہو – 

مسئلہ 323 ۔ حاجی بلا فاصلہ اعمال منی کے بعد اسی عید قرباں کے دن مکہ جاسکتا ہے اور اگر دیر کی تو تیرہویں سے متجاوز نہ ہو لیکن آخر ماہ ذی الحجہ تک بھی یہ اعمال انجام دے سکتا ہے ہر چند احتیاط مستحب یہ ہے کہ تیرہویں سے زیادہ تاخیر نہ کرے
مسئلہ 324 ۔ اعمال مکہ کو اعمال منی کے بعد ( رمی جمرہ عقبہ ، قربانی و تقصیر ) بجا لائے لیکن چند گروہ عرفات جانے سے پہلے ان اعمال کو بجا لا سکتے ہیں
۱ ۔ جن عورتوں کو یہ اندیشہ لا حق ہو کہ منی سے واپسی کے بعد عادت ماہانہ یا وضع حمل میں گرفتار ہو جائیں اور پاک ہونے تک مکہ میں نہ رہ سکیں گی کہ اور اپنے اعمال بجالائیں
۲ ۔ وہ مریض جو ازدحام جمعیت میں طواف و سعی بجا نہ لا سکیں
۳ ۔ بوڑھے مرد یا عورتیں کہ منی سے واپس ہونے کے بعد یہ اعمال بجالانے سے جمعیت کی کثرت کے باعث عاجز ہوں یا خطرہ اور ضرر کا خوف دامن گیر ہو
۴ ۔ تمام وہ افراد جن کو معلوم ہے کہ مراجعت کے بعد کسی وجہ سے ان اعمال کو بجا نہ لاسکیں گے یا نہایت مشفت میں پڑ جائیں گے - ( اور اس مسئلہ میں طواف نساء اور طواف حج کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے ۔( 
مسئلہ 325 ۔ جن موارد میں ان اعمال کو مقدم رکھتا ہے احتیاط واجب یہ ہے کہ احرام حج زیب تن کرے اس کے بعد یہ اعمال بجالائے
مسئلہ 326 ۔ اگر بیمار منی سے مراجعت کے بعد صحت یاب ہو جائے یا عورت پاک ہو جائے اور طواف و سعی پر قادر ہو - احتیاط واجب یہ ہے کہ اعادہ کرے ( ہر چند عرفات جانے سے پہلے ان اعمال کو بجا لا چکا ہو۔