مرجع: آیت الله العظمی مکارم شیرازی
موضوع: منیٰ کے آداب

مستحبات منی

مستحب ہے گیارہ ، بارہ اور تیرہ ذی الحجہ کو منی میں رکے حتی طواف مستحب کے لئے بھی منی سے باہر نہ جائے - پندرہ نمازوں کے بعد منی میں تکبیر کہنا او ر دس نمازوں کے بعد غیر منی میں تکبیر کہنا کہ اول نماز ، نماز ظہر رو ز عید ہے ، مستحب ہے - اور بعض نے اس کو واجب جانا ہے اور اولیٰ کیفیت تکبیر میں یہ ہے کہ کہے: «اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ لاٰ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ، وَ اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ وَ لِلّٰہِ الْحَمْدُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ عَلیٰ مٰا ھَدانٰا ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ عَلیٰ مٰا رَزَقَنٰا مِنْ بَھیمَةِ الاٴنْعٰامِ ، وَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ مٰا اٴبْلاٰنٰا».

جب تک منی میں اقامت گزیں ہے اگر ممکن ہے واجب او رمستحبی نمازیں مسجد خیف میں پڑھے ، امام صادق (علیہ السلام) کی ایک حدیث میں پڑھتے ہیں کہ مسجد خیف میں سو رکعت نماز ستر سال کی عبادت کے برابر ہے اور سو مرتبہ «سُبْحانَ اللّٰہ» کہنا بندہ آزاد کرنے کے برابر ثواب رکھتا ہے ، اور سو مرتبہ «لاٰ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ» کہنا احیاء نفس کے ثواب کے برابر ہے ، اور سو مرتبہ «اَلْحَمْدُ لِلّٰہْ» خراج عراقین کے برابر ثواب رکھتا ہے کہ راہ خدا میں صدقہ دے -