مرجع: آیت الله العظمی مکارم شیرازی
موضوع: رمی جمرات کے مستحاب

رمی جمرات کے مستحابت

رمی جمرات میں چند امور مستحب ہیں: 

۱ ۔ حالت رمی میں با وضو رہنا ۔

۲ ۔ جب سنگریزوں کو ہاتھ میں لے یہ دعا پڑھے: «اٴَللّٰھُمَّ ھذِہِ حَصَیَاتی، فَاَحْصِھِنَّ لی، وَ ارفَعْھُنَّ فی عَمَلِی».

۳ ۔ ہر پتھر کو مارنے کے ساتھ تکبیر بلند کرے ۔
۴ ۔ اور ہر پتھر کہ مارے یہ دعا پڑھے: 
«اَللّٰہُ اَکْبَرُ ، اَللّھُمَّ ادْحَرْ عَنِّی الشَّیْطانَ - اَللّھُمَّ تَصْدِیقاً بِکِتابِکَ ، وَ عَلیٰ سُنَّةِ نَبِیِّکَ ، مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ آلِہِ - اٴَللّٰھُمَّ اجْعَلْہُ لِی حَجّاً مَبْرُوراً ، وَ عَمَلاً مَقْبُولاً ، وَ سَعْیاً مَشْکُوراً ، وَ ذَنْباً مَغْفُوراً».

۵ ۔ بصورت امکان رمی جمرہ عقبہ کے وقت پانچ سے سات میٹر تک اس سے فاصلہ رکھے اور جمرہ اولیٰ اور وسطیٰ میں جمرہ کے کنارے کھڑا ہو – 

۶ ۔ جمرہ عقبہ کو رو بہ جمرہ اور پشت بقبلہ ہو کر رمی کرے اور جمرہ اولی اور اوسطیٰ کو رو بقبلہ کھڑے ہو کر رمی کرے – 

۷ ۔ اور منی میں اپنی جگہ واپس آنے کے بعد یہ دعا پڑھے: «اٴَللّٰھُمَّ بِکَ وَ ثِقْتُ، وَ عَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ، فَنِعْمَ الرَّبُّ، وَ نِعْمَ الْمَوْلیٰ ، وَ نِعْمَ النَّصیرُ».